<bgsound loop='infinite' src='music.mp3'></bgsound> What Is Islam...?: سہارنپور کا ایک علمی سفر

Tuesday 21 December 2021

سہارنپور کا ایک علمی سفر

٫۲۹ مئی ۲۰۱۱ء بروز جمعرات راقم سطور اور مولانا کونین اقبال نظامی لائبریرین جامعه حضرت نظام الدین اولیا، سہارنپور سے جامعہ ہذا کی لائبریری کے لیے درسی و غیر درسی کتب خریدنے کے لیے گئے۔ ۱۱ ہزار روپے کی کتابیں مختلف کتب خانوں سے حاصل کی گئیں۔
مکتبہ دار الایمان، مکتبہ امدادیہ سے تھوڑی بہت اور مکتبہ دار السلام سے زیادہ کتابیں خریدی گئیں ۔ راقم سطور کا تصور یہ تھا کہ سہارن پور کے مکتبات عربی کتابوں کا مرکز ہیں ، جہاں ہر فن کی کتابیں وافر مقدار میں دستیاب ہیں لیکن یہ قیاس غلط ثابت ہوا۔ عربی زبان و ادب کے لٹریچر سے تقریبا یہاں کے کتب خانے خالی ہیں۔ زیادہ تر کتابیں فقہیات، اسلامیات، احادیث و تفاسیر پرمشتمل ہیں۔
حکیم سید محمد احمد قادری کے قائم کردہ ادارہ جامعہ غوثیہ رضویہ میں اقامت اختیار کی ۔ اس ادارے کی بنیاد حضور قائد اہلسنت کی تحریک پر ٫۲۲ اپریل ۱۹۸۷ء کو حکیم سید محمد احمد قادری چشتی ، حضرت عزیز ملت مولانا شاہ عبدالحفیظ صاحب، سر براہ اعلی جامعہ اشرفیہ، مبارک پور اور اس تحریک کے روح رواں حضور قائد اہلسنت علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ کے ہاتھوں رکھی گئی۔
آج اس کی بلند و بالا اور دلکش عمارتیں دور سے ہی دیکھنے والوں کو دعوت نظارہ دیتی ہیں۔ یہ ادارہ قلب سہارن پور میں 2600 گز مربع زمین پر بتیس (32) کمروں، تین کانفرنس ہال اور تین منزلہ پر شکوہ صابری جامع مسجد پر مشتمل ہے۔ جس کی فصیلوں پر گنبد رضا کی جلوہ طرازیوں نے عمارت کی دلکشی میں چار چاند لگا دیے ہیں۔
۲۷ مئی ۲۰۱۱ء بروز جمعہ رات وہاں سے واپسی کے لیے روانہ ہوا اور چھتیس گڑھ اکسپریس سے صبح ۹:۵۰ پر دہلی پہنچا۔ تاخیر کی وجہ یہ ہوئی کہ بجلی تار کے ریلوے لائن پر کٹ کر گرنے کی وجہ سے یہ ٹرین لیٹ ہوگئی ۔

قادری ڈائری، ص۔ 94 از مفتی محمد رضا قادری مصباحی 

No comments:

Post a Comment