<bgsound loop='infinite' src='music.mp3'></bgsound> What Is Islam...?: قرآن سے بلیک ہول کا ثبوت

Tuesday 21 December 2021

قرآن سے بلیک ہول کا ثبوت

مشہور برطانوی سائنٹسٹ اسٹفن ہاکنگ (۱۹۴۲ء۔ ۲۰۱۸) نے ایک خوفناک انکشاف کیا کہ خلا میں اب تک کا سب سے بڑا بلیک ہول (Black hole) ظاہر ہوا ہے اور یہ سیاہ شگاف اتنا بڑا ہے کہ وہ ہمارے پورے نظام شمسی کو اپنے اندر جذب کر سکتا ہے۔ نظام شمسی (Solar System ) کا دائرہ کتنا بڑا ہے اس کا اندازہ
اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ اس نظام کا بعید ترین سیارہ پلوٹو(Pluto) ہے جو سورج کے گرد
بیضوی دائرے میں چکر لگارہا ہے۔ یہ دائرہ ساڑھے سات بلین (ارب ) میل پر مشتمل ہے۔ اس کا حجم ۶ بلین سورج سے بھی زیادہ ہے ۔ یہ بلیک ہول ہماری کہکشاں (Milky Way) سے ۵۰ ملین سال نور کی دوری پر واقع ہے ۔ اور اس سال نور کی وسعت کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہیں کہ روشنی کی رفتار فی سکینڈ ایک لاکھ چھیاسی ہزار میل (186000) ہے پھر اس سکینڈ، منٹ اور گھنٹوں سے جو سال تیار ہو گا اسے نوری سال کہتے ہیں ۔ یہ ایسی حقیقت تھی کہ جس کا ذکر قرآن نے اپنے سادہ اسلوب میں اس طرح کیا تھا۔ اذا السماء انفطرت و اذا الكواكب انتثرت ” جب آسمان پھٹ جاۓ گا اور ستارے جھڑ پڑیں گے ۔اس حقیقت کو سورہ انشقاق کی پہلی آیت میں اس طرح بیان کیا گیا اذا السماء انشقت جب آسان پھٹ جاۓ گا۔ یعنی اس کے اندر hole پیدا ہوجائے گا۔ اور بڑے بڑے اجرام فلکی قرب قیامت میں ٹوٹ پھوٹ کر ، جھڑ کر ایک ایسی دنیا کا حصہ بن جائیں گے جسے آج کی اصطلاح میں بلیک ہول کہا جاتا ہے ۔ یہاں انشقاق سے بلیک ہول ہم نے مجازی طور پر مراد لیا ہے اس کا حقیقی معنی اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔

اس طرح کی بے شمار آیات ہیں جن کی عصری و سائنسی تفسیر پیش کی جاسکتی ہے ۔ اس طریق مطالعہ سے انفس و آفاق کے اندر غور و فکر کار جان قوی ہو گا۔ آج کم از کم تفسیر کی کوئی ایک کتاب ایسی لکھ کر شامل نصاب ضرور کرنی چاہیے جس سے قرآنی سائنسی مطالعے کا ذوق پیدا ہو۔
( ابن ابی اصیبعہ ، عيون الانباء في طبقات الأطباء، ج اول)

آئینہ شعور و آگہی، ص۔57 از محمد رضا قادری مصباحی

No comments:

Post a Comment