ا۔ نئی نسل کی ایمانی و روحانی تربیت ۔ اس کو بجاے گورنمنٹ اسکولوں میں پڑھانے کے اسلامی اسکولوں میں پڑھائیں ۔ان کے لیے ایسے ادارے بڑی تعداد میں کھولے جائیں جہاں ان کو دینی و روحانی ماحول میں پوری دنیا کی تعلیم فراہم کی جائے ۔ اسلامی یونیفارم سب پر خواہ وہ معلم ہوں یا متعلم لازم کیا جاۓ ۔ مسلمان شاندار محلوں میں نہ رہیں ، اپنے پیسے بچاکر قوم کے بچوں اور بچیوں کے لیے اس قسم کے اسکول کھولیں ۔
۲۔ مدارس اسلامیہ میں تاریخ غازیان اسلام اور فلسفہ اسلامی کو بطور سبجکٹ شامل کیا جاۓ ۔ طلبہ کی جسمانی تربیت کے لیے پریڈ کا اہتمام کیا جاۓ۔ مدرسہ میں ایک ورزشی گراؤنڈ ہو جس میں صبح بعد نماز فجر ایک گھنٹہ ان کی جسمانی تربیت ہو۔ انھیں کراٹے اور ورزش سکھاۓ جائیں ۔
۳۔ ہفتہ میں ایک بار روحانی محفل منعقد کی جاۓ جس میں دنیا کی بے ثباتی اور آخرت سے محبت ان کے دل میں راسخ کیا جاۓ۔ ان کے قلوب کو ذکر الا اللہ سے گرمایا جائے۔ اور روح ونفس میں لگی بیماری کا خاتمہ کیا جاۓ۔
۴۔ معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مسلمان اپنے پیسوں کو تجارت میں انویسٹ کریں۔
۳۔ ہفتہ میں ایک بار روحانی محفل منعقد کی جاۓ جس میں دنیا کی بے ثباتی اور آخرت سے محبت ان کے دل میں راسخ کیا جاۓ۔ ان کے قلوب کو ذکر الا اللہ سے گرمایا جائے۔ اور روح ونفس میں لگی بیماری کا خاتمہ کیا جاۓ۔
۴۔ معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مسلمان اپنے پیسوں کو تجارت میں انویسٹ کریں۔
۵ ۔ نئے مدارس کھولنے سے اجتناب کیا جاۓ ۔ بلکہ پرانے ہی مدرسوں کو کام کے قابل بنایا جاۓ ۔
۶۔ مسلمانوں کے ٪ 98 بچے اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں اور صرف %2 مدرسوں میں۔ ہم ساری توانائیاں صرف ٪ 2 بچوں کو کامل مسلمان بنانے میں صرف کر دیتے ہیں اور %98 بچوں کو عیسائی طرز فکر کے اسکولوں اور دہریوں کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ کیوں نہیں ہم ان %98 بچوں کی اسلامی ماحول میں تربیت کی فکر کرتے ہیں؟ کیوں نہیں ہم انھیں پہلے ایک سچا اور پکا مسلمان بناتے ہیں ؟ ہمارا بچہ اگر انجینیر ہو تو پہلے ایک پکا مسلمان بھی ہو۔ ڈاکٹر ہو تو اس کے ساتھ ایک پختہ مسلمان بھی۔
۶۔ مسلمانوں کے ٪ 98 بچے اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں اور صرف %2 مدرسوں میں۔ ہم ساری توانائیاں صرف ٪ 2 بچوں کو کامل مسلمان بنانے میں صرف کر دیتے ہیں اور %98 بچوں کو عیسائی طرز فکر کے اسکولوں اور دہریوں کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ کیوں نہیں ہم ان %98 بچوں کی اسلامی ماحول میں تربیت کی فکر کرتے ہیں؟ کیوں نہیں ہم انھیں پہلے ایک سچا اور پکا مسلمان بناتے ہیں ؟ ہمارا بچہ اگر انجینیر ہو تو پہلے ایک پکا مسلمان بھی ہو۔ ڈاکٹر ہو تو اس کے ساتھ ایک پختہ مسلمان بھی۔
No comments:
Post a Comment