آپ ﷺ اپنی امت کو اس قدر مضبوط دیکھنا چاہتے تھے کہ بین الاقوامی توازن میں اس کا لحاظ رکھا جاۓ اور اس کی گرفت سے ڈرا جاۓ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ اس قدر طاقتور نہیں ہوں گے تو عالمی توازن میں کوئی موٹر رول نہیں ادا کر سکتے ۔ دو سری طاقتور مملکتیں آپ کی پروا کیے بغیر فیصلے کرنے لگیں گی۔ اور آپ کو ان کے فیصلے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ آج امت مسلمہ عالمی طاقت کے توازن میں کوئی بھی موثر کر دار کے ادا کرنے سے قاصر ہے یہی وجہ ہے کہ بڑی طاقتیں ان کا استحصال کررہی ہیں اور ان کو اپنا لقمہ تر سمجھتی ہیں۔
No comments:
Post a Comment