( اگر مسلم ممالک طاقتور ہوتے تو افغانستان ،عراق، لیبیا، تیونس اور شام پر طاقتور قوتین جنگ مسلط نہ کر پاتیں۔ان تمام صورت حال کا سبب یہ ہے کہ بڑی طاقتوں کے مقابلہ میں بین الاقومی توازن کے لیے آپ کے پاس مناسب قوت اور وزن نہیں ہے۔ جبکہ اللہ تعالی فر ماتا ہے : ولن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلا (النساء نا۱۳) خدائے تعالی ہر گز کا فروں کو مومنوں پر غلبہ نہیں دے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کافر مو من حقیقی پر حکمرانی نہیں کر سکتا اور اگر کر رہا ہے تو یہ ان کے ایمان کا قصور ہے۔ رسول اعظم ﷺ نے ان کو طاقت کے استعمال کا صحیح طریقہ بتلایا۔ اور فرمایا قوت کا استعمال ہمیشہ ظلم کے خاتمہ اور عدل و انصاف کی بالا دستی کے لیے ہونا چاہیے۔
No comments:
Post a Comment